حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اس مہینے کے آخر میں سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کے ہندوستان دورے کے بارے میں میڈیا کے اعلان کے فوری بعد ہی نئی دہلی ، ممبئی اور لکھنؤ کے شہروں میں اس دورے کے خلاف مظاہرے دیکھنے میں آئے۔
سعودی لیکس ویب سائٹ کے مطابق مظاہرین نے بن سلمان کے کارٹون اٹھا کر یمن پر سعودی فوج کے حملوں اور اس ملک میں اپوزیشن کو دبانے کی مذمت کرتے ہوئے اس دورے کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین نے’’محمد بن سلمان قاتل‘‘ اور ’’ہندوستان میں مجرم کے لیے کوئی جگہ نہیں‘‘ جیسے نعرے لگائے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ہندوستانی وزیر خارجہ جے شنکر نے گزشتہ ماہ سعودی ولی عہد کو ملک کے دورے کی دعوت دی تھی۔ دو ہفتے قبل اکنامک ٹائمز آف انڈیا نے لکھا تھا کہ محمد بن سلمان جی 20 اجلاس میں شرکت کے لیے انڈونیشیا کے سفر کے علاوہ ممکنہ طور پر ہندوستان بھی جائیں گے۔
تاہم پاکستان کی وزارت خارجہ نے بھی گزشتہ رات ایک بیان میں کہا تھا کہ بن سلمان کا 21 نومبر کو پاکستان کا ایک روزہ دورہ ملتوی کر دیا گیا ہے۔ ڈیلی پاکستان اخبار نے اس بارے میں لکھا ہے کہ سعودی ولی عہد نے پاکستان کے دورے کے بعد ہندوستان اور جنوبی کوریا جانے کا منصوبہ بنایا ہے۔